محبوب خدا احمد مختار کی صورت

نظروں میں بسی رہتی ہے سرکار کی صورت

گر دید ہو اک بار تو مٹ جائیں گے سب غم

غمخوار و مددگار ہے دلدار کی صورت

توفیق خدا بخشے تو دل کھول کے میں بھی

دیکھوں وہ حسیں سید ابرار کی صورت

محبوب دو عالم ہیں وہ محبوبِ خدا بھی

کیا خوب بنائی مرے سرکار کی صورت

طیبہ میں بلا لیں وہ شوق سے دیکھوں

سرکار کے گنبد کی مینار کی صورت

چمکے ہیں اسی سے تو ابوبکر و عمر بھی

کیا خوب چمکدار ہے سرکار کی صورت

بس جائیے اس طرح دلِ زارؔ میں آقا

نظروں میں رہے گیسو و رخسار کی صورت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]