اردوئے معلیٰ

محبوب خدا احمد مختار کی صورت

نظروں میں بسی رہتی ہے سرکار کی صورت

 

گر دید ہو اک بار تو مٹ جائیں گے سب غم

غمخوار و مددگار ہے دلدار کی صورت

 

توفیق خدا بخشے تو دل کھول کے میں بھی

دیکھوں وہ حسیں سید ابرار کی صورت

 

محبوب دو عالم ہیں وہ محبوبِ خدا بھی

کیا خوب بنائی مرے سرکار کی صورت

 

طیبہ میں بلا لیں وہ شوق سے دیکھوں

سرکار کے گنبد کی مینار کی صورت

 

چمکے ہیں اسی سے تو ابوبکر و عمر بھی

کیا خوب چمکدار ہے سرکار کی صورت

 

بس جائیے اس طرح دلِ زارؔ میں آقا

نظروں میں رہے گیسو و رخسار کی صورت

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ