دنیا کی تمنا ہے نہ جنت ہے نظر میں

سب کچھ ہے اگرآپ ﷺ کی سیرت ہے نظر میں

اب دھیان فقط آپ ﷺ! کی چوکھٹ پہ لگا ہے

محرومِ حضوری ہوں، اجازت ہے نظر میں

کشکول لیے پھرتا ہوں خالی مرے آقا ﷺ!

ہاں آپ ﷺ کا اندازِ سخاوت ہے نظر میں

اب کوئی بھی معیار نظر میں نہیں جچتا

تقوے میں ابو ذرؓ کی شباہت ہے نظر میں

حالات کڑے ہیں، پہ بصیرت وہ نہیں ہے

اصحابِؓ نبی ﷺ کی جو بصیرت ہے نظر میں

واعظ کو بھروسہ ہے جو اعمال پر اپنے

عاصی ہوں! محمد ﷺ کی شفاعت ہے نظر میں

صد شکر عزیزؔ اب مجھے توفیق ملی ہے

اِک صاحبِ اوصاف ﷺ کی مدحت ہے نظر میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]