اردوئے معلیٰ

Search

دنیا کی تمنا ہے نہ جنت ہے نظر میں

سب کچھ ہے اگرآپ کی سیرت ہے نظر میں

 

اب دھیان فقط آپ ! کی چوکھٹ پہ لگا ہے

محرومِ حضوری ہوں، اجازت ہے نظر میں

 

کشکول لیے پھرتا ہوں خالی مرے آقا !

ہاں آپ کا اندازِ سخاوت ہے نظر میں

 

اب کوئی بھی معیار نظر میں نہیں جچتا

تقوے میں ابو ذرؓ کی شباہت ہے نظر میں

 

حالات کڑے ہیں، پہ بصیرت وہ نہیں ہے

اصحابِؓ نبی کی جو بصیرت ہے نظر میں

 

واعظ کو بھروسہ ہے جو اعمال پر اپنے

عاصی ہوں! محمد کی شفاعت ہے نظر میں

 

صد شکر عزیزؔ اب مجھے توفیق ملی ہے

اِک صاحبِ اوصاف کی مدحت ہے نظر میں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ