اردوئے معلیٰ

Search

مست و بے خود ہوائیں طیبہ کی

عِطر اَفشاں فضائیں طیبہ کی

 

کھینچ لیتی ہیں اپنی ہی جانب

مرحبا! سب ادائیں طیبہ کی

 

چھائی ہیں ہر طرف کرم بن کر

آسماں پر گھٹائیں طیبہ کی

 

خود کو پائیں نہ ہم ہمیں ساقی!

مَے کچھ ایسی پلائیں طیبہ کی

 

اب تو آقا جی پوری ہو جائیں

اِلتجائیں، دُعائیں طیبہ کی

 

کاش! طیبہ میں ہی رضاؔ مِل کر

ہم صدائیں، لگائیں طیبہ کی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ