اردوئے معلیٰ

Search

کرم نواز بہ اوجِ تمام ہے لا ریب

تمھارا نام نویدِ مدام ہے لا ریب

 

عجب نہیں جو کشادہ درِ اجابت ہے

دعا کے اول و آخر سلام ہے لا ریب

 

مَیں تیرے نُطق پہ قُربان صاحبِ یُوحیٰ !

ترا کلام ہی رب کا کلام ہے لا ریب

 

اُجال دے گا مقدر مرے شبستاں کا

جو ماہتاب سرِ اوجِ بام ہے ، لا ریب

 

مَیں اپنے باپ کی نسبت کا ہوں امیں آقا

غلام باپ کا بیٹا غلام ہے لا ریب

 

ترے کرم کے تعامل کا لا یزال بلاغ

ترا نظام ابد کا نظام ہے لا ریب

 

جلا دیا ہے سرِ خوابِ وصل دل کا چراغ

بصد نیاز یہ اِک اہتمام ہے لا ریب

 

ثنا سے جاری سرِ خواب وصل دل کا چراغ

یہی وظیفۂ دل ، صبح و شام ہے لا ریب

 

ورا ، سخن سے ہے تیرے جمال کی مدحت

فزوں ، بیان سے تیرا مقام ہے لا ریب

 

مجھے بھی شاملِ لطفِ مدام رکھے گی

وہ تیری خاص عنایت جو عام ہے لا ریب

 

کمالِ عجز ہی مقصودؔ ہے کمالِ ثنا

یہ حرف و صوت کا حیلہ تو خام ہے لا ریب

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ