اردوئے معلیٰ

Search

کس قدر محو تماشا ہو گیا

اس کی صورت میں سراپا ہو گیا

 

حق سمجھ کر پوجتا ہوں بت کو میں

کعبۂ دل اب کلیسا ہو گیا

 

دیکھتا ہوں یار کو ہر شکل میں

دیکھتے ہی دیکھتے کیا ہو گیا

 

جب سے دیکھا ان کو آنکھیں کھل گئیں

دیدۂ بے نور بینا ہو گیا

 

اب نہیں قابو میں آتا دل عزیزؔ

مبتلا خادم صفیؔ کا ہو گیا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ