شان میرے مصطفیٰ کی روزِ محشر دیکھنا

ساری اُمّت کو وہ دیں گے جامِ کوثر دیکھنا

نور کی برسات ہوتی ہے وہاں آٹھوں پہر

گر خدا لے جائے تو طیبہ میں جا کر دیکھنا

دیکھتے ہی دل میں گھر کر لیتے ہیں عشاق کے

مسجدِ آقا کے وہ محراب و منبر دیکھنا

پھر بُلایا ہے مدینے میں مرے سرکار نے

دیکھنے والو ذرا میرا مقدّر دیکھنا

مصطفیٰ کا شہر ہی تو شہرِ پُرانوار ہے

خُلد یاد آجائے گی طیبہ کے منظر دیکھنا

اُن کا عاشق جائے گا شہرِ مدینہ بالیقیں

جس کی قسمت میں ہے وہ شہرِ منوّر دیکھنا

خواب میں تشریف لے آئیں گے آقا ایک دن

اُن کی یادوں کو ذرا دل میں بسا کر دیکھنا

خاکِ طیبہ سے شفا پا جاؤ گے تم بھی ضرور

اے عزیزالدین خاکی آزما کر دیکھنا

اپنے خاکیؔ پر ہمیشہ ملتفت رہتے ہیں وہ

کس قدر ہیں میرے آقا بندہ پرور دیکھنا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]