سرکارِ دو عالم کے رُخ پر انوار کا عالم کیا ہو گا
جب زُلف کا ذکر ہے قرآں میں رخسار کا عالم کیا ہو گا محبوب خدا کے جلوؤں سے ایمان کی آنکھیں روشن ہیں بے دیکھے ہی جب یہ عالم ہے دیدار کا عالم کیا ہو گا جب ان کے گدا بھر دیتے ہیں شاہانِ زمانہ کی جھولی محتاج کی جب یہ حالت ہے مختار کا […]