سرتاجِ انبیاء ہو شفاعت مدار ہو

محبوبِ رب ہو رحمتِ پروردگار ہو ختم الرسل ہو صاحبِ عالی وقار ہو تم اول الشرف شہِ فرخ تبار ہو دنیائے شش جہات کے تم تاجدار ہو ساری حقیقتوں کے تم آئینہ دار ہو تم مرکزِ عنایتِ پروردگار ہو کامل تمہیں ہو اور زِ ہر اعتبار ہو میدانِ کارزار کے تم شہ سوار ہو را […]

صد امتنان و فضلِ خدائے کریم ہے

میری زباں پہ مدحِ رسولِ کریم ہے وہ خوبرو ہے صاحبِ خلقِ عظیم ہے فطرت میں ہے سلیم، طبیعت حلیم ہے اس بات پر گواہ خدائے علیم ہے مومن کے واسطے وہ رؤف و رحیم ہے نازل ہوئی جو ان پہ کتابِ حکیم ہے حکمت کے موتیوں کا خزانہ عظیم ہے عرشِ عظیم جو کہ […]

حسن و خوبی کا نمونہ ہے وہ حق بیں، دلجو

پاک دل، پاک نظر، نرم زباں، آئینہ رو زلفِ شب رنگ میں اس کی جو رچی ہے خوشبو ایسی عنبر میں کہاں ہے نہ بہ مشکِ آہو لبِ لعلینِ شہِ طیبہ ہیں مثلِ یاقوت مثلِ ناوک ہے مژہ تیغِ دو دم ہیں ابرو ‘حسنِ یوسف، دمِ عیسیٰ، یدِ بیضا داری’ جامعِ وصف و کمالات ہے […]

لوٹتا ہوں مدحتِ شاہِ مدینہ کے مزے

عمر تا آخر مری یا رب اسی صورت کٹے پیکر اپنی رحمتوں کا ڈھال کر اللہ نے ابنِ عبد اللہ بھیجا اپنے بندوں کے لئے کج روی، حق پیروی دونوں نشاں زد کر دیئے اس نے واضح کر دیئے سب خیر و شر کے راستے بھر کے سینوں میں حرارت جذبۂ ایمان کی کر دیئے […]

میں ہوں نغمہ سنجِ ثنائے نبی

مرے دل میں ہے موجزن سرخوشی کسی بھی سخنور سے کب ہو سکی ثنائے محمد کما ینبغی زِ سر تا قدم عالمِ دلکشی حسیں ہے وہ اپنی مثال آپ ہی نہ پوچھیں کہ سیرت ہے کیا آپ کی خوشا ہو بہو ہے وہ قرآن ہی وہ آنکھیں ہیں مخمور من موہنی جو دیکھے تو سرمست […]

کہوں بات یہ میں تو بے جا نہیں ہے

نبی کوئی ختم الرسل سا نہیں ہے ہزار انبیاء ایک سے ایک بڑھ کر پہ کوئی سراجاً منیرا نہیں ہے وہ ختمِ نبوت، امام انبیاء کے علو مرتبت کوئی ان سا نہیں ہے وہ خلقِ مجسم وہ رحمت سراپا کوئی اور میرے نبی سا نہیں ہے نقوشِ قدم اس کے عرشِ بریں پر جہاں آج […]

چہرۂ ماہ و خور نہیں چہرۂ حورِ عیں نہیں

مثلِ نبیِ مجتبیٰ چہرہ کوئی حسیں نہیں در صفِ انبیاء نہیں در صفِ مرسلیں نہیں ان سا کہاں ملے کوئی، ان سا کوئی کہیں نہیں تختِ نبوت آپ کا صلِّ علیٰ، علی الدوام سب کے تو جانشیں ہوئے، آپ کا جانشیں نہیں آپ حبیبِ کبریا، آپ امامِ انبیاء امر ہے یہ مسلّمہ اس میں چناں […]

دل عطر بیز تارِ نفس مشکبو کریں

محبوبِ رب کا آئیے ذکرِ نکو کریں قلبِ سیاہ رو کو ہم آئینہ رو کریں خلوت ہو یا کہ بزم تری گفتگو کریں تا اوجِ عرش پائیں گے اس کے نقوشِ پا اس کے نقوشِ پا کی اگر جستجو کریں صادق ہے وہ، امیں ہے وہ، عالی نسب ہے وہ تسلیم اس قدر تو سب […]

وہ تاب و تواں عقلِ بشر لائے کہاں سے

ہو عہدہ بر آ نعتِ شہِ کون و مکاں سے پوشیدہ نہیں یہ نگہِ دیدہ وراں سے سب عقل و تمیز آئی ہے انساں کو کہاں سے خورشیدِ درخشاں نہ مہِ جلوہ فشاں سے روشن ہے خدائی یہ شہنشاہِ زماں سے روپوش ہوا جب سے جہانِ گزراں سے نزدیک ہوا اور بھی وہ حجلۂ جاں […]

انسان سے کیا کام بھلا ہو نہیں سکتا

بس حقِ ثناء ہے کہ ادا ہو نہیں سکتا قامت ہے وہ شہ پارۂ فنِ یدِ قدرت یعنی کہ حسیں اس سے سوا ہو نہیں سکتا سیرت ہے وہ آئینۂ قرآنِ مقدس کہنا مجھے کم اس سے روا ہو نہیں سکتا وہ بندۂ محبوبِ خدا صاحبِ اسرا عظمت میں کوئی اس سے بڑا ہو نہیں […]