حاضری بارِ دگر ہو جائے گی
دیکھنا اُن کی نظر ہو جائے گی وصل کی اجلی سحر ہونے کو ہے ہجر کی شب مختصر ہو جائے گی حالِ دل کہنے سے، یکسر بیشتر میرے آقا کو خبر ہو جائے گی زندگی وہ زندگی ہو گی، کہ بس کوئے جاناں میں بسر ہو جائے گی آپ کا رخ حشر میں ہوگا جدھر […]
 
			