کرم اس سے بڑا کیا ہو خدایا

ہمیں سرکار کی امت بنایا زمیں اس بات پر نازاں رہا کر تجھے کیسا مدینے سے سجایا وہ پتھر دل تھے انکارِ نبوت سو کلمہ پتھروں نے بھی سنایا مثالِ درگزر ایسی نہ ہوگی کہ دشمن کو بھی سینے سے لگایا مرے سرکار قدموں میں بلالیں انہی لفظوں سے اشکوں کو بہایا بسیرا ہو مدینہ […]

تمنا دل کی بڑھتی جا رہی ہے

خلش دوری کی اب تڑپا رہی ہے اکیلا تو نہیں میں نعت پڑھتا چمن کی ایک اک شے گا رہی ہے وسیلہ ان کا میرے کام آیا کہ میری بات بنتی جا رہی ہے مدینے کو اکیلا کب چلا ہوں محبت بھی سفر پر جا رہی ہے نہیں ہے دور اب وہ سبز گنبد ہوا […]

محشر میں ان سے بڑھ کے تو کوئی اماں نہیں

ان پر یقین ہے مرا ہرگز گماں نہیں طاقت قلم میں وہ کہاں تعریف لکھ سکے ان کی ثنا بیاں جو کرے وہ زباں نہیں شاعر ہوں میں طبیب ہوں سب کچھ تو ہوں مگر میں کچھ نہیں حضور کا گر نعت خواں نہیں رونق کہاں ہے ان کی گلی سی جہان میں ان کے […]

عاصی ہوں میں سرکار مگر میری صدا ہے

مرقد ہو مدینے میں فقط ایک دعا ہے گر اذنِ مدینہ مرے اشکوں کو ملے دان گریہ کی ملے اس بڑی کیا ہی جزا ہے ہو گنبدِ خضرا کی تجھے چھاؤں میسر ملتی ہے مجھے ماں سے جو اکثر یہ دعا ہے مجھ کو بھی حضوری کا شرف ہو کہ میں دیکھوں کیسی مرے سرکار […]

نہ مثل ہے، بے مثال ہیں آپ

سو کل جہاں میں کمال ہیں آپ امین ایسے کہ مانیں دشمن ہیں سچ کی عظمت، جلال ہیں آپ حسین یوسف بھی کم نہیں تھے کمال حسنِ جمال ہیں آپ ہے آپ کی رحمتوں کی برکت مرا تو ہر دم خیال ہیں آپ سہارا جس کا رہا ہمیشہ دکھوں کے آگے وہ ڈھال ہیں آپ

دنیا کے شہنشاہوں سے اعلٰی ہوں بھلا ہوں

کیونکہ درِ سرکار کے ٹکڑوں پہ پلا ہوں حیران ہو کس واسطے خوشیوں پہ مری تم لوگو میں مدینے کی زیارت کو چلا ہوں اٹھتا نہیں جو سر تو یہ ان کی ہے عنایت ہے بارِ کرم ، جود و سخا جس میں دبا ہوں میں سحرِ مدینہ میں ہوں کھویا ہوا ایسے باقی نہیں […]

کیا ہے بہتر ہمیں سرکار کی نعمت کے سوا

حشر میں کچھ نہ ہو محبوب کی صحبت کے سوا سرورِ کون و مکاں ، ہم ہیں غلام ابنِ غلام آپ سے پائیں بھی کیا عشق و محبت کے سوا ہے کرم ان کا چلے جاتے ہیں روضے پہ سبھی کوئی جائے تو بھلا ان کی اجازت کے سوا ان کی بعثت کا خدا نے […]

مدحِ رسول میں جو ہر گل پرو دیا ہے

ان کا ہی یہ کرم ہے میری مجال کیا ہے بیٹھا ہوں نعت لکھنے الفاظ میں مہک ہے موتی سے جھڑ رہے ہیں سرکار کی ثنا ہے اے طائرِ مدینہ یہ عرض لے کے جانا عاصی غلام آنے کا اذن مانگتا ہے حاضر میں ہو تو جاؤں پر خوف ہے برابر اعمال کا کوئی بھی […]

اے کاش کبھی ہو جو رسائی ترے در کی

کرتا رہوں دن رات گدائی ترے در کی آنکھوں کے لیے سرمہ ءِ نایاب تھا درکار سو خاک مدینے سے منگائی ترے در کی ہے جن و بشراور ملائک کا وظیفہ کرتے ہیں بیاں سب ہی بڑائی ترے در کی احوالِ مدینہ سنا زائر سے تو ہم نے تصویر خیالوں میں بنائی ترے در کی […]

آمد زمین پر شہِ خیر الاانام ہے

انس و ملک کے لب پہ محمد کا نام ہے اے آمنہ سلام ہوں تجھ پر سلام ہوں خیرالبشر کی ماں کا مِلا جو مقام ہے صلے علیٰ کا ورد فرشتوں کے لب پہ ہے آیا سبھی رسولوں کا دیکھو امام ہے جو بھیجتا رہے مرے سرکار پر درود دوزخ کی آگ اس کی زباں […]