سرکار کے کرم سے یہ فیضانِ نعت ہے
دل کہہ رہا ہے آج بھی امکانِ نعت ہے نم آنکھ ، ہاتھ کانپتے ، ہے سر نِگوں مِرا اور قلبِ بے قرار ، یہ وِجدانِ نعت ہے ہیں چند لفظ مدحتِ سرکار میں گُندھے عاصی کے پاس کب کوئی دیوانِ نعت ہے اس زندگی میں جو بھی میسر ہوا مجھے سرکار کا کرم ہے […]