سجی ہے بزم آقا کی یہ ساعت با سعادت ہے

ثنا خوانی کریں آ کر ملی ہم سب کو دعوت ہے کریں ذکرِ نبی پڑھ کر درودِ پاک چاہت ہے ملائک ہی نہیں خالق ہمارے کی بھی سنت ہے بلا لیجے مدینہ پاک پھر اک بار عاصی کو کہ چوموں پھر سے جالی کو یہی ارمان و حسرت ہے سوالی آپ کے در سے کبھی […]

یادِ آقا میں دل گداز رہوں

کیوں نہ ممنونِ کار ساز رہوں گر مقدر میں ہو دیارِ حبیب زندگی بھر وہیں دراز رہوں حمد اور نعت ہو کلام فقط نعمتوں سے یوں سرفراز رہوں لب پہ جاری رہے درود و سلام ’’وقفِ ذکرِ شہِ حجاز رہوں‘‘ وارثیؔ اذنِ حاضری ہو اگر کیوں نہ دنیا سے بے نیاز رہوں

مدحت کروں حضور کی دے حوصلہ مجھے

سوز و گداز عشق کا کر دے عطا مجھے باقی رہے کسی کی ضرورت نہ زیست میں کر دے حبیبِ پاک کے در کا گدا مجھے زم زم سے پیاس دنیا میں بجھتی رہے مری محشر میں دستِ پاک سے کوثر پلا مجھے درکار اور کیا ہے مجھے دو جہان میں تیرے حبیب کا جو […]

جس کو آقا کی زیارت ہو گئی

اس کی قسمت میں شفاعت ہو گئی مرتبہ عالی ہے ان اصحابؓ کا جن کو جنت کی بشارت ہو گئی پھینک دی تلوار آ کر عمرؓ نے شاہِ خوباں سے عقیدت ہو گئی جائیں گے عصیاں لیے سوئے حرم حاضری کی گر اجازت ہو گئی خوش نصیبی کس قدر ہے وارثیؔ شہرِ آقا میں سکونت […]

جب سے بسا لیا ہے مدینہ خیال میں

شدّت نہیں ذرا سی بھی رنج و ملال میں قربِ حبیبِ پاک کا کیسا ہوا اثر دیکھا زمانے بھر نے اذانِ بلالؓ میں وہ بھی ملا سوالی کو در سے حضور کے مانگا نہ جو سوالی نے اپنے سوال میں دینِ نبی کی شان بڑھانے کے واسطے قربانیٔ حسینؓ رہے گی مثال میں اصحابؓ پاک […]

زندگی آپ سے زندگی آپ ہیں

زندگی کی مری ہر خوشی آپ ہیں بار عصیاں سے ہوگی رہائی مری روزِ محشر مرے شافعی آپ ہیں ظلمتیں چھائی تھیں دہر میں چار سو لے کے آئے ضیا یا نبی آپ ہیں اذن ہو حاضری کا مجھے بھی حضور جھولیاں بھرنے والے سخی آپ ہیں شبِ اسریٰ تھے سارے نبی مقتدی جن کو […]

دور دنیا سے تیرہ شبی ہو گئی

مصطفٰے آگئے روشنی ہو گئی شمعِ توحید لائی جہاں میں ضیا ابرِ رحمت سے کھیتی ہری ہو گئی بت گرائے گئے خانہ کعبہ سے جب بت پرستی کی تب رخصتی ہو گئی عظمتِ دیں پہ قربان کنبہ کیا خاک کربل گواہی تری ہو گئی درسِ انسانیت کیا دیا آپ نے ختم مظلوم کی بے بسی […]

جہاں روضۂ پاکِ خیر الوریٰ ہے

اسی در پہ آ کر زمانہ جھکا ہے نگاہوں میں تو ہے خیالوں میں تو ہے ہر ایک سانس میں میری تو ہی بسا ہے کروں یاد کیوں کر نہ آقا شب و روز تری یاد بن اور رکھا ہی کیا ہے غمِ دو جہاں مجھ سے تُم دور رہنا مرے آقا نے مجھ پہ […]

مسلماں ہوں مرا کامل یقیں ہے

مرا رزَّاق ربُّ العالمیں ہے ہوئی تخلیق دنیا جس کی خاطر حسینانِ زمانہ سے حسیں ہے ہوئی تخلیقِ آدمؑ جس کی خاطر مرا محبوب رحمت العالمیں ہے شہنشاہانِ عالم جس کے درباں اسی در پر ہزاروں کی جبیں ہے نہیں جچتا ان آنکھوں میں کوئی نور سمایا جن میں وہ نورِ مبیں ہے دمِ آخر […]

ذکرِ حبیب کم نہیں وصلِ حبیب سے

ذکرِ حبیب ہوتا ہے لیکن نصیب سے ہم خوش نصیب ہیں کہ غلاموں میں ہے شمار تسکینِ قلب ہوتی ہے ذکر حبیب سے عشقِ بلالؓ کی نہیں ملتی کوئی مثال دار و رسن کا خوف نہ گزرا قریب سے دل میں تڑپ ہے چوم لوں جالی کو ایک بار تکنا نصیب جب سے ہوا ہے […]