طیبہ جانے سے پہلے میری زندگی

تیرگی تھی فقط تیرگی زندگی آنکھ میں نورِ شہرِ نبی بھر گیا ہو گئی روشنی روشنی زندگی ان کی آمد پر آتش کدے بجھ گئے ہر طرف مسکرانے لگی زندگی لے کے جائے گی شہرِ مدینہ میں پھر مہرباں ہم پہ جب ہو گئی زندگی روز و شب ان کی مدحت سرائی کروں ہو دراز […]

کاش طیبہ کے کسی گاؤں میں پیدا ہوتا

میں نے سرکار کے نعلین کو چوما ہوتا جانے کیسا مرے حالات کا چہرہ ہوتا گر نگاہوں نے مدینہ نہیں دیکھا ہوتا شاخِ مدحت سے کیا کرتا میں خوشہ چینی باغِ سلمان کا معمولی پرندہ ہوتا دنیا والوں کی گدائی سے کہیں بہتر تھا کوچۂ احمدِ مختار کا منگتا ہوتا جس طرح روتا ہے طیبہ […]

نعت کے پھول شب و روز چنا کرتا تھا

میں چمن زارِ مدینہ میں رہا کرتا تھا ہر دعا اشکوں سے چہرے پہ لکھا کرتا تھا ان کے دربار میں ہونٹوں کو سیا کرتا تھا جب میں سرکار کا مہمان ہوا کرتا تھا ربِ کعبہ بھی مدینے میں ملا کرتا تھا بابِ جبریل سے اک نور اٹھا کرتا تھا میں وہاں دیکھتا تھا وہ […]

یا رب دعا میں اتنا اثر چاہیے مجھے

شہرِ رسول پاک میں گھر چاہیے مجھے لب پر بھی ان کا ذکرِ معطر سجا رہے اسوہ بھی ان کا پیشِ نظر چاہیے مجھے صبحِ مدینہ میرے تخیل میں ہو طلوع جنت کو جانے والی ڈگر چاہیے مجھے ہستی کی آرزو کہ مٹے ان کے نام پر فن کی یہ ضد کہ عمرِ خضر چاہیے […]

سمایا ہے دل میں دیارِ مدینہ

اترتا نہیں اب خمارِ مدینہ رواں ہے مری سانس کی ناؤ جب تک کیے جاؤں گا انتظارِ مدینہ بصارت کو ملتا ہے نورِ بصیرت نگاہوں میں بھر لو غبارِ مدینہ سفینے کے نزدیک آئے بھنور کیوں نظر میں ہے میرے دیارِ مدینہ چراغِ سخن جگمگانے لگے ہیں تصور میں ہے ریگ زارِ مدینہ ہر اک […]

دونوں عالم کا ہیں منتہیٰ مصطفیٰ

وجہ تخلیقِ ارض و سما مصطفیٰ درد مندوں کے دکھ کی دوا مصطفیٰ بیوہ عورت کے سر کی ردا مصطفیٰ بادشہ تا جور کجکلاہ ملک تیرے در کے سب گدا مصطفیٰ دل کا آرام ہے آنکھ کا چین ہے شہرِ طیبہ کی ٹھنڈی ہوا مصطفیٰ مر نہ جائے فراقِ مدینہ میں وہ اپنے بیمار کو […]

جمالِ صورتِ محبوب کبریا لکھنا

قلم کے بس میں نہیں ذکرِ مصطفیٰ لکھنا تیرے حبیب کا لکھا تھا نام پہلے پہل مجھے سکھایا تھا جب تو نے اے خدا لکھنا جمالِ گنبد خضریٰ سے لے کے رعنائی میرے رسول کی پھر اے قلم ثنا لکھنا نبی کے شہر کی تقدیس کا خیال رہے فضائے طیبہ میں اشکوں سے تم دعا […]

تعبیر کے بغیر کسی خواب کے بغیر

کیسے مدینے جاؤں ان اسباب کے بغیر میرے بدن میں ہجر کا بازار گرم تھا تاریک دل کی دنیا تھی مہتاب کے بغیر شرطِ سلیقہ چاہیے اس کام کے لیے کیسے قبول نعت ہو آداب کے بغیر آلِ نبی کا عشق دھڑکتا ہے سینے میں کچھ بھی نہیں میں نسبتِ اصحاب کے بغیر دیکھی جو […]

خوش بختی پہ نازاں ہے یہ سرکار مدینہ

ہاتھ آیا ہے دل کو تیری الفت کا نگینہ لے جائے جو قسمت مجھے اک بار مدینہ پھر لوٹ کے گھر آؤں گا واپس میں نہ کبھی جب پیشِ مواجہ میں گنہگار کھڑا تھا پیشانی سے بہتا تھا ندامت کا پسینہ آباد ہے نظاروں کا اک شہر نظر میں موجود ہے دل میں تیری یادوں […]

رنج و ملال و درد کو پا مال کر دیا

ذکرِ رسولِ پاک نے خوش حال کر دیا آنکھوں کو دیکھیے میرے دل کو ٹٹولیے ہجرِ مدینہ نے جو میرا حال کر دیا تیرہ شبوں کو دولتِ اخلاص بخش دی نادار کو بھی صاحبِ اقبال کر دیا چوکھٹ کو چومنے کی اجازت عطا ہوئی مجھ پر کرم حضور نے امسال کر دیا محشر میں پہلے […]