دور دنیا سے تیرہ شبی ہو گئی

مصطفٰے آگئے روشنی ہو گئی شمعِ توحید لائی جہاں میں ضیا ابرِ رحمت سے کھیتی ہری ہو گئی بت گرائے گئے خانہ کعبہ سے جب بت پرستی کی تب رخصتی ہو گئی عظمتِ دیں پہ قربان کنبہ کیا خاک کربل گواہی تری ہو گئی درسِ انسانیت کیا دیا آپ نے ختم مظلوم کی بے بسی […]

جہاں روضۂ پاکِ خیر الوریٰ ہے

اسی در پہ آ کر زمانہ جھکا ہے نگاہوں میں تو ہے خیالوں میں تو ہے ہر ایک سانس میں میری تو ہی بسا ہے کروں یاد کیوں کر نہ آقا شب و روز تری یاد بن اور رکھا ہی کیا ہے غمِ دو جہاں مجھ سے تُم دور رہنا مرے آقا نے مجھ پہ […]

مسلماں ہوں مرا کامل یقیں ہے

مرا رزَّاق ربُّ العالمیں ہے ہوئی تخلیق دنیا جس کی خاطر حسینانِ زمانہ سے حسیں ہے ہوئی تخلیقِ آدمؑ جس کی خاطر مرا محبوب رحمت العالمیں ہے شہنشاہانِ عالم جس کے درباں اسی در پر ہزاروں کی جبیں ہے نہیں جچتا ان آنکھوں میں کوئی نور سمایا جن میں وہ نورِ مبیں ہے دمِ آخر […]

ذکرِ حبیب کم نہیں وصلِ حبیب سے

ذکرِ حبیب ہوتا ہے لیکن نصیب سے ہم خوش نصیب ہیں کہ غلاموں میں ہے شمار تسکینِ قلب ہوتی ہے ذکر حبیب سے عشقِ بلالؓ کی نہیں ملتی کوئی مثال دار و رسن کا خوف نہ گزرا قریب سے دل میں تڑپ ہے چوم لوں جالی کو ایک بار تکنا نصیب جب سے ہوا ہے […]

جس سمت دو جہاں میں رشکِ قمر گیا

اس سمت عاصیوں کا مقدر سنور گیا رمضان پاک ہم کو ملا آپ کے طفیل جھولی گناہ گاروں کی رحمت سے بھر گیا روشن زمانہ ہو گیا نورِ مبین سے وہ پیکر جمال جدھر سے گزر گیا عشقِ حبیب تو تھا بلالِؓ کمال کا تھا بے مثال عشق بھی ایسا ہی کر گیا عقل و […]

جب رنج و غم نے مارا پروردگارِ عالم

تب تجھ کو ہی پکارا پروردگارِ عالم کشتی پھنسی بھنور میں کوئی نہیں ہے چارا اب تو ہی ہے سہارا پروردگارِ عالم دنیا کی نعمتیں سب تیری عطا ہیں مالک تیرا کرم ہے سارا پروردگارِ عالم رومی ہو یا غزالی، طوسی ہو یا ہو رازی سب نے تجھے پکارا پروردگارِ عالم رمضان ساتھ لایا ہے […]

انوار کی برسات ہوئی اہل زمیں پر

محبوب و محب دونوں ملے عرش بریں پر بے مثل ہیں تخلیق میں کیا شان ہے ان کی ثانی ہے کہاں آپ کا اس روئے زمیں پر تصدیقِ شبِِ اسریٰ پہ قرباں میں ابو بکرؓ ہے رشک زمانے کو ترے صدق و یقیں پر جنت ہے زمیں پر میرے آقا تیرا مسکن نسبت کو تری […]

پکارنا نہیں مشکل میں کبریا کے سوا

ہمارے بس میں ہے کیا اُس سے التجا کے سوا کرم کرم مرے مالک گناہگارہوں میں نہیں ہے بس میں مرے کچھ فقط دعا کے سوا نہیں ہے کوئی خطاکار وارثی کی طلب بس ایک دیدِ رخِ پاکِ مصطفی کے سوا

آپ کے در کا جو سوالی ہو

کیسے ممکن ہے ہاتھ خالی ہو حاضری کا شرف ہو ایسا عطا میری پلکیں ہوں ان کی جالی ہو سر نگوں ہیں تمہارے در پہ سبھی غالبؔ ، اقبالؔ ہو یا حالیؔ ہو کوئے آقا اگر نصیب میں ہو اپنی قسمت بھی کتنی عالی ہو وارثیؔ حاضری ہو ایسے وہاں ان کا در اور تو […]

اگر کبھی ترے قدموں کی خاک ہو جاؤں

قسم خدا کی بہت تابناک ہو جاؤں جلا وہ آگ محبت کی میرے سینے میں خیالِ غیر جو آئے تو راکھ ہو جاؤں دکھا کچھ ایسی تجلّئ نور عاصی کو گناہگار گناہوں سے پاک ہو جاؤں جھلک سے نور کی چہرہ چمک اٹھے میرا زہے نصیب کہ میں تابناک ہو جاؤں دیارِ دل سے گزر […]