سخن کے شہرِ حبس میں ہَوا کا باب کھُل گیا

گدائے حرف کے لئے ثنا کا باب کھُل گیا تکلفاً بھی اب کسی صدا کی آرزو نہیں دُعا کے آس پاس ہی عطا کا باب کھُل گیا غضب کا کرب تھا رواں، بڑا عمیق زخم تھا تری گلی کی خاک لی، شفا کا باب کھُل گیا وہاں پہ تھے تو جیسے لفظ ساتھ ہی نہ […]

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

کُنتُ کنزاً مخفیاً کا راز جو افشا ہوا​

سب سے پہلے نورِ ختم المرسلیں پیدا ہوا​ حضرتِ آدمؑ کی پیشانی میں دکھلائی چمک​ پھر جنابِ شیث کی آنکھوں کا وہ تارا ہوا​ پھر جنابِ نوحؑ کو بخشا نجی اللہ خطاب​ حضرتِ ادریس کا بھی مرتبہ بالا ہوا​ خلعتِ خِلّت دیا حضرت خلیلؑ اللہ کو​ عالمِ اسباب میں جو بت شکن پیدا ہوا​ جاں […]

خدا کے رحم کے ہر دم حصار میں رہنا

یہی ہے آرزو ان کے دیار میں رہنا سرور ملتا ہے مجھکو خیال طیبہ سے مجھے پسند ہے ایسے خمار میں رہنا نہیں اوقات ہماری گلابِ طیبہ کی ہمیں نصیب ہو اس کے غبار میں رہنا لگائے بیٹھا ہوں میں آس کوئے جاناں کی بہت کٹھن ہے مگر انتظار میں رہنا سگان کوئے محمد میں […]

ہے وادی بطحا کی فضا اور طرح کی

چلتی ہے مدینے میں ہوا اور طرح کی ہر بات کہی جاتی ہے اشکوں کی زباں میں ہوتی ہے مواجہ میں دعا اور طرح کی اے سائلو! یہ رحمتِ کونین کا در ہے ہوتی ہے یہاں بھیک عطا اور طرح کی اے کاش ہو ایسی میرے افکار میں جدت ہر روز کروں مدح و ثنا […]

اک تجلّی تری گماں میں ہے

جلوہ تیرا ہر اک زباں میں ہے سب ترے ہی وجود کے باعث جتنا کچھ بھی مرے مکاں میں ہے جس کو پی کر سنبھل گیا انساں مے وہ بس تیری ہی دکاں میں ہے با مسمّیٰ محمّد اسم ترا تجھ سا کوئی نہیں جہاں میں ہے جس سے دنیا بدل گئی یک لخت سوز […]

لذت ملی ہے طیبہ میں آکر​

حالت ہوئی اب تبدیل یکسر​ آئے ہیں شہرِ آقائے کوثر​ اللہ اکبر ، اللہ اکبر​ سب سے ہیں بڑھ کر ، ہر اک سے بہتر​ رب کے علاوہ وہ سب سے برتر​ مخلوق کوئی ان کی نہ ہمسر​ اللہ اکبر ، اللہ اکبر​ پیارے محمد رہتے یہاں تھے​ رنج و مصائب سہتے یہاں تھے​ حجرہ […]

صبیح آپ ، صباحت کی آبرُو بھی آپ

ملیح آپ ، ملاحت کی آبرُو بھی آپ ہوا ، نہ ہے ، نہ کبھی ہوگا آپ سا کوئی وجیہ آپ ، وجاہت کی آبرُو بھی آپ سعادتوں نے سعادت ہے آپ سے پائی سعید آپ ، سعادت کی آبرُو بھی آپ سراپا آپ کا معمور نکہتوں سے ہے نفیس آپ ، نفاست کی آبرُو […]

تاج داروں کے تاج دار ہیں آپ

غم کے ماروں کے غم گسار ہیں آپ آپ کے مِثل ہو نہیں سکتا رب کے وہ شاہ کار ہیں آپ آپ کے لب پہ ’لا‘​ نہیں آتا قاسمِ روزگار ہیں آپ آپ ہیں اصلِِ عالمیں آقا نائبِ کردگار ہیں آپ میری شہرت ہے آپ کا صدقہ میری عزت مرے وقار ہیں آپ یہ مُشاہدؔ […]

جاں فزا ہے باغِ جنت سے ہوائے کوئے دوست

ہے مُشامِ ذہن و دل میں ہر گھڑی خوشبوئے دوست خواب ہی میں دیکھ لوں گر جلوۂ نیکوئے دوست ہر نفس قائم رہے پھر دل میں میرے بوئے دوست جن کو قسمت سے ملی پُشتوں تلک مہکا کیے ایسی خوشبو ہے بسی درمیاں گیسوئے دوست یاخدا! مقبول فرما لے دعاے خستہ جاں ہے تمنّا رُویا […]