تھا یہ محبت کا اثر، آدھا اِدھر‘ آدھا اُدھر

بٹ کر رہا دردِ جگر، آدھا اِدھر‘ آدھا اُدھر آئین میں ترمیم کر، انصاف سے تقسیم کر! جنسِ وفا، حسنِ نظر، آدھا اِدھر‘ آدھا اُدھر شاداب کِشتِ حُسن ہو، سیراب ذوقِ عشق ہو دریا بہا اے چشمِ تر، آدھا اِدھر‘ آدھا اُدھر ابرِ کرم کھل کر برس، کھل کر برس، اب کے برس ہر دشت […]

چیختے ہیں مفلس و نادار آٹا چاہئے

لکھ رہے ہیں ملک کے اخبار آٹا چاہئے از کلفٹن تابہ مٹروپول حاجت ہو نہ ہو کھارا در سے تابہ گولی مار آٹا چاہئے مرغیاں کھا کر گزارہ آپ کا ہوجائے گا ہم غریبوں تو تو اے سرکار، آٹا چاہئے ہم نے پاؤڈر کا تقاضا سن کے بیگم سے کہا کیا کرو گی غازۂ رخسار، […]

میں سجّے ہتھ کو بیٹھا تھا ادھر بازار کے وچ میں

وہ کبھّے ہتھ سے میرے کول گذرے کار کے وچ میں اکیلے تو نہیں ملتے جدوں بھی اب وہ ملتے ہیں کبھی چھ سات کے وچ میں کبھی دوچار کے وچ میں میں بولا، بادشاہو! میری اِک چھوٹی سی گَل سُن لو وہ بولے، چھڈو جی! کیا گل سنیں بازار کے وچ میں لبوں کے […]

تمام رات

کچھ اس طرح سے اس نے ستایا تمام رات چپ چاپ صرف گٹکا چبایا تمام رات دن میں تو کہہ رہی تھی کہ تم میرے شیر ہو اور اس کے بعد الو بنایا تمام رات وہ سو رہی تھی اس کا بدن جاگتا رہا سو سو کے اس نے مجھ کو جگایا تمام رات بچوں […]

کثرتِ اولاد

کثرتِ اولاد سے ہم اس قدر بیزار ہیں اب تو بیگم سے الگ رہنے کو بھی تیار ہیں اب یہ عالم ہے کہ جس کمرے میں بھی ڈالو نظر گھر کے ہر کونے میں ہیں بکھرے ہوئے لخت جگر اپنی بیگم پر ہوئے شام و سحر ہم یوں نثار پوسٹروں کی شکل میں رسی پہ […]

ہاتھ پھرتی سے چلا بھوکا کھڑا رہ جائے گا

بوٹیاں کھا جائیں گے سب شوربہ رہ جائے گا کوئے جاناں کے لگا چکر نہ اتنے ورنہ پھر چلتے چلتے تیرے جوتے کا تلا رہ جائے گا کم یا زیادہ بولنا دونوں مضر ہیں دیکھ لے یا گلہ رہ جائے گا یا پھر گلا رہ جائے گا فیس لے لے گا تو کیا آنکھیں دکھائیں […]

قافیہ ڑ کا ایسا گڑ گیا ہے

پھر قلم اس پہ آکے اڑ گیا ہے عشق کا کیڑا اس کو ’لڑ ‘​ گیا ہے قیس لیلیٰ کے پیچھے پڑ گیا ہے بڑھ گئی جتنی پینٹ کی چستی دامن اتنا ہی اب سکڑ گیا ہے ماڈرن ایج میں مودب ہے لڑکاکچھ آپ کا بگڑ گیا ہے موچ گردن میں باس کے آئی پٹھا […]

نظر نظر میں نہ اُس کو پچھاڑ بندہ بن

تو بھینگی آنکھ سے کاکی نہ تاڑ بندہ بن دماغ شل کرے یہ’’ میڈیائے ان سوشل‘​‘​ نہ توڑ دے کوئی تیری ’’ جباڑ‘​‘​ بندہ بن کہا یہ لیلیٰ سے مجنوں نے پارلر میں چل کہ سر ہے جھاڑ ترا منہ پہاڑ بندہ بن خدا کے واسطے تخلیق کو بریک لگا ہے پہلے ہی پڑا گھر […]

دیکھ کر بھاگا ہوں میں کفگیر اُس کے ہاتھ میں

آگئی ہے اب مری تقدیر اُس کے ہاتھ میں فیس بُک پہ لوڈ کی تھیں جھوٹی تصویریں تمام آگئی یہ کون سی تصویر اُس کے ہاتھ میں اُس کے سب قانون اُس کے فائدے کے واسطے وہ ہے حاکم اور ہے تعذیر اُس کے ہاتھ میں اک منٹ میں وہ ہجومِ بیکراں لے آئے گا […]