دیتا ہے دو عالم کو ضیاء نامِ محمد

ہے کتنا حسیں کتنا بھلا نامِ محمد

یہ نام تو کونین کی زینت ہے ازل سے

آدم کی زباں پر بھی رہا نامِ محمد

فردوسِ بریں اس کی گواہی کو ہے کافی

اللہ نے ہر شے پہ لکھا نامِ محمد

یہ عظمت و توقیر ہے اس نامِ مبیں کی

’’تعظیم سے لیتا ہے خدا نامِ محمد‘‘

ہے سورۂ یٰسین کی تاثیر نرالی

بیمار کو دیتا ہے شفا نامِ محمد

اُس پر کبھی انوار کی بارش نہیں ہوتی

جو بھول گیا صَلِّ علیٰ نامِ محمد

اللہ نے کلمے میں رکھا ساتھ یہی نام

ہے کتنا بڑا کتنا بڑا نامِ محمد

اس نام کی خوشبو سے معطّر ہیں دو عالم

کیا خوب مہکتا ہے سدا نامِ محمد

خاکیؔ ہی نہیں ایک غلامِ شہِ والا

ہر ایک گدا کی ہے صدا نامِ محمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]