یا نبی

آپ ہی کا فیض ہے سارے کا سارا یا نبی

کر رہا ہوں آپ کے در کا نظارا یا نبی

آپ کو جب بھی مصیبت میں پکارا یانبی

مل گیا ہے آپ کا ہم کو سہارا یا نبی

آپ سے ہی استغاثہ کر رہے ہیں ہم سدا

آپ پر ہے حال سارا آشکارا یا نبی

آپ کی چشمِ عنایت جس گدا پر ہو گئی

پھر کہاں رہتا ہے وہ فرقت کا مارا یا نبی

دو جہاں میں جن کا کوئی والی و وارث نہیں

آپ ہیں اُن بے سہاروں کا سہارا یا نبی

آپ کیا آئے دو عالم میں بہاریں آ گئیں

آپ سے چمکا ہے ہم سب کا ستارا یانبی

اپنے در کی حاضری کا اِذن دے دیجے فقط

اپنے پیاروں کا ہمیں دیجے اُتارا یا نبی

پیڑ حاضر ہو گیا پتھر نے کلمہ پڑھ لیا

آپ کا جس نے بھی پایا ہے اشارا یا نبی

آپ نے خاکیؔ کو اپنی نعت گوئی بخش دی

ٹھاٹھ سے ہوتا ہے اب اس کا گزارا یا نبی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]