یہ کائنات بنی میرے مصطفیٰ کے طفیل

کرم یہ خاص ہے محبوبِ کبریا کے طفیل

ہر ایک گام فقط تیرگی تھی ظلمت تھی

اُجالا ہوتا گیا شاہِ دو سرا کے طفیل

ہر ایک زمانے میں ہر اِک نبی کی اُمّت کو

ملی ہیں نعمتیں سردارِ انبیا کے طفیل

نہ کوئی حُسنِ عمل ہے نہ زادِ راہِ حرم

میں خوش نصیب ہوا آپ کی ثنا کے طفیل

ہر ایک دست و گریباں تھا آپ سے پہلے

ہوا ہے امن دو عالم میں مصطفیٰ کے طفیل

درود پڑھ کے ہوا کے سُپرد کردوں گا

درود طیبہ پہنچ جائے گا ہوا کے طفیل

یہ صبح شام کی رفتار اور یہ شمس و قمر

رواں ہیں آپ کے الطاف ِ بے بہا کے طفیل

خدا نے نعمتِ عظمیٰ ہمیں عطا کردی

حضور ہم کو ملے بی بی آمنہ کے طفیل

ہم اپنے بخت پہ نازاں ہیں اس لیے خاکیؔ

بہشت پائیں گے محبوبِ کبریا کے طفیل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]