اردوئے معلیٰ

آج معروف ناول نگار زلیخا حسین کا یوم وفات ہے

زلیخا حسین(پیدائش: 1 جنوری 1930ء – وفات: 15 جولائی 2014ء)
——
1930ء میں کوچی مٹانچیری میمن خاندان میں زلیخا حسین پیدا ہوئیں۔ ان کے والد کا نام احمد سیٹھ اور والدہ کا نام مریم بائی تھا۔ کمسنی میں ہی والدین کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔ اس کے بعد نا ناجان،جانی سیٹھ، نے ان کی پرورش کی۔ چوتھے درجے تک مٹانچیری کے ٰمدرسہ آسیہ بائیٰ میں عربی تعلیم پائی۔ اردوتعلیم رضوان اللہ سے سیکھی۔
ادبی زندگی
زلیخا حسین میں ادبی ذوق اپنے ناناجان جانی سیٹھ نے پیدا کیا۔ جانی سیٹھ اردو کے شاعر بھی تھے۔ 20 سال کی عمر میں زلیخا حسین کا پہلا ناول ‘میرے صنم’ چمن بک ڈپو دہلی نے شائع کیا۔ دادی آسیہ بائی نے کتاب میں پتہ اور تصویر چھاپنے سے منع کیا تھا، اس لیے پتہ اور تصویر کے بغیر ہی کتاب شائع ہوئی۔ اس ناول میں عورت کی تنہائی اور عشق کو موضوع بنایا گیا تھا۔
——
یہ بھی پڑھیں : مایہ ناز افسانہ نگار اور ناول نگار اے حمید کا یوم پیدائش
——
یہ ناول بڑے پیمانے پر فروخت ہوا۔ اپنے دوسرے ناول ‘نصیب کی باتیں’ میں کیرلا اور آلاپوژا کا ذکر ملتا ہے۔ اردو کے مشہور رسالے شمع اور خاتون میں ان کے افسانے اور ناول شائع ہوئے۔ 1970ء میں انہوں نے اپنا مشہور ناول ‘تاریکیوں کے بعد’ لکھا۔ اس کا ترجمہ ملیالم زبان میں بھی ہوا ہے۔ 1990ء میں زلیخا حسین نے ناول ‘ایک پھول اور ہزار غم’ لکھاجس میں پہلی بار اپنا پتہ لکھا اور تصویر بھی شائع کی۔ بھارت کے علاوہ پاکستان، بنگلہ دیش اور خلیجی ممالک میں بھی زلیخا حسین کے ناول بہت مقبول ہوئے۔
اہم تصانیف
آپا
آدمی اور سکے
آسمان کے تلے
ایک پھول اور ہزار غم
ایک خواب اور حقیقت
ایک ہی ڈگر
او بھولنے والے
اپنے اور پرائے
اپنا کون
پتھر کی لکیر
تاریکیوں کے بعد
دشوار ہوا جینا
راہ اکیلی
رشتے کا روگ
روح کے بندھن
زندگی مسکرائی
صبا
کل کیا ہوا
گر سہارے نہ ملتے
حسرتِ ساحل
مزرعِ ساحل
مار آستین
مرجھائی کلی
میرے صنم
نصیب نصیب کی باتیں
وہ ایک فریاد تھی
یادوں کے ستم
——
یہ بھی پڑھیں : ادبی دنیا کی معروف شخصیت محترمہ فاطمہ ثریا بجیا کا یوم پیدائش
——
اعزازات
——
وہ آخری دم تک مرکزی اردوفیلوشپ کمیٹی کی رکن رہیں۔ ان کو حکومت کیرلا اور انجمن اساتذہ اردو کیرلا نے اعزازات سے نوازا ہے۔
زلیخا حسین پر پی ایچ ڈی
زلیخا حسین بحثیتِ ناول نگار کے عنوان سے محترمہ شکیلہ۔ کے۔ پی نے پروفیسر صفیہ بی، سابق صدرِ شعبہ اردو، سری شنکرا چاریہ یونیورسٹی آف سنسکرت، علاقائی مرکز، کوئی لانڈی، کالی کٹ، کیرالا،کی زیر نگرانی، 2016ء پی ایچ ڈی کی۔
——
وفات
——
زلیخا حسین نے 15 جولائی 2014 کو کیرالا میں وفات پائی
یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔