جو بھی آقا کے در پہ جائے گا
خالی دامن کبھی نہ آئے گا
عشق کرتا ہے تو بلالیؓ کر
عظمتیں دو جہاں کی پائے گا
صدقِ صدیقؓ کی مثال کوئی
اب زمانے کہاں سے لائے گا
عمرؓ فاروق کا زمانے میں
عدل کوئی بھی کر نہ پائے گا
شہرہ عثمانؓ کی سخاوت کا
چاہِ عثماں ہمیں بتائے گا
نام مولٰی علیؓ کا سنتے ہی
لرزہ خیبر تو اب بھی کھائے گا
وارثیؔ جا کے در پہ آقا کے
داستانِ الم سنائے گا