جب سے کچھ ہوش سنبھالا ہے جبھی سے ہم کو

ہے شغف شکرِ خدا نعتِ نبی سے ہم کو ہیں نبی جتنے عقیدت ہے سبھی سے ہم کو حبّ لیکن ہے اسی مطّلبی سے ہم کو راہ پر لائے ہیں بے راہ روی سے ہم کو کیسے الفت نہ ہو شاہِ مدنی سے ہم کو آگہی بخشی ہے ذاتِ ازلی سے ہم کو اور آگاہ […]

نعتِ شہِ دیں کا مجھے یارا تو نہیں ہے

چپ بیٹھ رہوں یہ بھی گوارا تو نہیں ہے صدیوں سے ہزاروں نے لکھا وصفِ نبی پر یکجا بھی کریں سب کو تو سارا تو نہیں ہے چمکا رخِ ہستی ہے زِ انوارِ محمد مہتابِ جہاں تاب ہے تارا تو نہیں ہے انسان کے دکھ درد کبھی مٹ نہیں سکتے بِن اس کی اطاعت کئے […]

نبی کی نعت لکھیں تھا نہ حوصلہ ہم کو

پہ فرطِ شوق نے مجبور کر دیا ہم کو صفِ رسل میں دکھائی دیا بڑا ہم کو بذاتِ مصطفوی ناز ہے بجا ہم کو نصیب دامنِ رحمت ہو آپ کا ہم کو اب اور چاہئے سچ پوچھئے تو کیا ہم کو نبی ملا تو خدا کا پتہ چلا ہم کو جب اس کی راہ چلے […]

نعت گوئی میں ہے اک طرفہ مزا کہتے ہیں

تجربہ ہم کو بھی ہے لوگ بجا کہتے ہیں نامِ نامی کو ترے پیار بھرا کہتے ہیں سنتے ہی صلِّ علیٰ صلِّ علیٰ کہتے ہیں حسنِ صورت کو ترے ہوش ربا کہتے ہیں زہے سیرت جسے قرآں بخدا کہتے ہیں مشکبو ایسی تری زلفِ دوتا کہتے ہیں ہیچ ہے مشکِ ختن مشکِ خطا کہتے ہیں […]

یہ دل پر فضلِ ربی کا اثر ہے

کہ محوِ مدحتِ خیر البشر ہے کہے صلِّ علیٰ ہر ایک سن کر محمد نام پیارا کس قدر ہے وہ فخرِ انبیاء محبوبِ رب وہ سرِ عرشِ بریں بھی جلوہ گر ہے رفیع الذکر ہے وہ کملی والا بہر سو تذکرہ آٹھوں پہر ہے نہیں کچھ جز مصلیٰ اور بستر اثاثُ البیت کتنا مختصر ہے […]

جس کا جو شغل ہے رہتا ہے اسی میں مشغول

ہے خوشا دل کو مرے مشغلۂ نعتِ رسول عالموں سے بھی سنا اور یہی ہے منقول آپ ہیں علتِ غائی یہ جہاں ہے معلول مرحبا خالقِ اکبر سے ثنا ہے منقول اللہ اللہ رے اخلاقِ رسولِ مقبول وہ صحیفہ کے ہے موسوم بنامِ قرآں اہلِ عالم کو ہوا آپ کے ہاتھوں موصول میں سخن ساز […]

مائلِ مدحت ہے آج اپنی طبیعت مرحبا

لکھ رہا ہوں آج میں نعتِ شہِ ہر دو سرا چاند نکلا جب کہ وہ بر مطلعِ ام القریٰ اس نے روئے دہر کو یکسر مطلّا کر دیا اٹھ گیا دستِ خدا جب آپ کا پیشِ خدا پاؤں میں ان کے گرا پھر آدمی فاروقؓ سا ہے سمندر حکمتوں کے موتیوں کا مرحبا اپنی امت […]

عرضِ نیاز تشنہ لب، ذوقِ خیال خام تھا

نعتِ نبی کہاں ہوئی، حرفوں کا انتظام تھا طاقِ وجودِ شوق میں جلتا رہا چراغ دل جلوہ گہِ خیال میں شب کو ترا خرام تھا ایک مدارِ کیف میں بیت گئی طلب گھڑی صبح میں تیری یاد تھی، شام میں تیرا نام تھا تیرے حضور میں کریم یکساں رہا معاملہ پیچھے ترے غلام تھے، آگے […]

رات کی آنکھ لگی، خواب کا منظر جاگا

دل دریچے سے تری دید کا خاور جاگا ایک لمحے کو تو تھا اسم وہ آنکھوں میں رواں پھر مری روح میں چمکا، مرے اندر جاگا نکہت و نُور سے لکھنی تھی تری نعت، مگر حرفِ بے خود مری تدبیر سے اُوپر جاگا ذرہ چاہا تو ستاروں نے کیا میرا طواف قطرہ مانگا تو عطاؤں […]

لکھتا ہی رہوں سیدِ کونین کی مدحت

اللہ کرے مجھ کو یہ توفیق عنایت مخلوق میں اول ہے مسلّم یہ روایت بعثت میں وہ آخر ہے یہ اللہ کی حکمت بعد آپ کے لاریب ہوئی ختم نبوت پرّاں ہے عَلم آپ کا تا روزِ قیامت قرآں کا معلم ہے وہ بے داغ ہے سیرت صدقے ہے صداقت تو نثار اس پہ امانت […]