اے کہ تو ہاشمی و مُطلبی ہے ساقی

تجھ پہ نازاں تری عالی نسبی ہے ساقی ہے وہ محرومِ خرد اور غبی ہے ساقی جو کہے بعد ترے کوئی نبی ہے ساقی مختتم جس پہ رسالت وہ رسولِ اکرم منتہی جس پہ نبوت وہ نبی ہے ساقی نور سے تیرے وہی شعلہ ہوا چشمک زن جس میں کوئی رمقِ بو لہبی ہے ساقی […]

دل تھام لیا اور جگر تھام لیا ہے

عشاق نے پھر جا کے ترا نام لیا ہے وہ نامِ مبارک جو سرِ شام لیا ہے تا صبح فرشتوں نے مرا نام لیا ہے دنیا کے لئے نورِ ہدایت ہے سراپا قرآن کی صورت میں وہ پیغام لیا ہے جو ہو نہیں سکتا تھا کسی اور نبی سے ان سے مرے اللہ نے وہ […]

یا ایّھَُا النّبی وَ یا ایّھَُا الرّسول

کرتا ہوں پیش نعت کے خدمت میں چند پھول تجھ پر ہی منتہی ہے نبوت کا کارِ طول اللہ کی طرف سے ہے تو آخری رسول محبوبِ کبریا ہے تو اے والدِ بتولؓ تیرے دعا قبول تری بد دعا قبول سکھلا دیے بشر کو سب آدابِ زندگی بتلا دیے ہیں دینِ ہدیٰ کے اسے اصول […]

ثنائے پاکِ ختم المرسلیں گو امرِ مشکل ہے

مگر مشکل مری یہ ہے کہ دل اس پر ہی مائل ہے تو ہے مسند نشینِ فرش لیکن عرش منزل ہے بایں پہلو کہاں کوئی ترے مدِ مقابل ہے زمانہ کے لئے روشن چراغِ راہ و منزل ہے کہ جس کی رہنمائی تا قیامت سب کو حاصل ہے تمہارا دین ہی واللہ اپنانے کے قابل […]

ہے کم جتنا بھی نازاں اس پہ ہو امت محمد کی

ہے فضلِ خاصِ رب العٰلمیں بعثت محمد کی جمال و حسن کا پیکر کمالِ خلق کا مظہر خوشا وہ صورتِ انور زہے سیرت محمد کی کلوخ اندازی اہل ستم طائف کی گلیوں میں رقم کیا کیجئے ناگفتہ بہ حالت محمد کی لبِ پاکیزہ سے نکلی نہ کوئی بد دعا پھر بھی زہے صبر و عزیمت […]

کیسے لکھوں نعتِ مزین

ایک یہ دل اور لاکھوں الجھن احمدِ مرسل زینتِ گلشن عالمِ امکاں ان سے معنون دمکے چہرہ جیسے کندن زلفِ معطر رشکِ گلبن آنکھیں دلکش مست ہے چتون قامتِ زیبا سرو گلشن مشک و عنبر ان کا پسینہ حلّہِ جنت جسم کی اترن مکہ ان کی جائے ولادت شہرِ مدینہ ان کا مسکن ان پہ […]

لکھنے بیٹھا ہوں میں نعتِ صاحبِ خلقِ عظیم

دستگیری میری فرما اے مرے ربِ کریم نورِ چشمِ آمنہ بی نامور دُرِ یتیم ہے خلف اس کا کہ جس سے منسلک ذبحِ عظیم وہ سراج الانبیاء، ختم الرسل، سید، زعیم وہ کہ ہے قندیلِ روشن بر صراطِ مستقیم وہ سپہ سالارِ اعظم وہ دلاور وہ جری اس کی سطوت سے دہلتا تھا دلِ فوجِ […]

دلِ پر شوق ہے پھر غوطہ زنِ بحرِ خیال

جستجو میں ہے دُرِ نعت کوئی لائے نکال معجزہ یہ ہے بہ یادِ شہِ اقلیمِ جمال منعکس آج بصد رنگ ہے فانوسِ خیال آنکھ بھر کر اسے دیکھے ہے کسے اتنی مجال ذاتِ اقدس میں ہے وہ دبدبہ و جاہ و جلال حسنِ خورشید و قمر دونوں زوال آمادہ آپ کے حسن سے کیا میل […]

جس کا بھی ربط ضبط بڑھا مصطفیٰ کے ساتھ

اس کا بڑھا تعلقِ خاطر خدا کے ساتھ موسیٰؑ کا کاروبارِ نبوت عصا کے ساتھ لیکن مرے حضور کا مہر و وفا کے ساتھ ابلیس کر سکے نہ اسے ورغلا کے ساتھ رکھے شغف جو ان کی کتابِ ہدیٰ کے ساتھ میری دعا تمام ہوئی اس دعا کے ساتھ نکلے یہ دم وظیفۂ صلِّ علیٰ […]

مانگتا ہوں میں پناہِ رب زِ شیطانِ لعیں

لکھنے بیٹھا ہوں جو نعتِ رحمۃ اللعٰلمیں سرگروہِ انبیائے اولین و آخریں مصطفیٰ بن آمنہ محبوبِ رب العٰلمیں قولِ اکملتُ لکم ہے ثبتِ قرآنِ مبیں ہو گیا اتمامِ دیں بر ذاتِ ختم المرسلیں تھا یدِ بیضائے موسیٰؑ در بغل در آستیں ظلمتیں ہر وقت لرزاں تم سے اے روشن جبیں وہ ہے محمودِ خلائق وہ […]