بے شک وہ صحابی بھی ہیں دامادِ نبی بھی

اوّل ہیں وہی اُمتِ مسلم کے ولی بھی عصمت تو ہوئی ختم نبوت پہ مگر ہاں محفوظ تھے عصیاں کی نجاست سے علیؓ بھی وہ عہدِ امارت میں بھی تھے فقر سراپا ٹھکرایا انہوں نے ہر اک اندازِ شہی بھی بوبکرؓ وعمرؓ کے بھی مشیر آپ تھے بے شک ممنون رہے اُن کی فراست کے […]

وہ جس کے نور سے یہ خاکداں درخشاں ہے

تمام عرصۂ گیتی میں ایک انساں ہے عمل تو ہو نہ سکا کچھ مگر یہ کم تو نہیں کہ دل میں پیرویِ مصطفی کا ارماں ہے رقم بھی کرتا ہے احوالِ قلبِ ہجر زدہ قلم نگارشِ مدحت پہ آپ نازاں ہے حضور ! اُمتِ عاصی ہے آج خوار و زبوں ہر ایک صاحبِ دل اُمتی […]

پیرویِ شہ دیں سے ہو میسر عرفان

کاش ہو جائے ہمارا بھی مقدر عرفان میرے اعمال سے سچائی کی کرنیں پھوٹیں اتباعِ شہ والا کا ہو مظہر عرفان اُن کی نعتوں میں ہوں آداب کے اسلوب تمام لفظ و معنیٰ کا جو پا جائیں سخنور عرفان ساری مخلوق میں اشرف ہے، مگر انساں کو لا سکا نفس کے چنگل سے نہ باہر […]

تعلق جب نظر کا سبز گنبد سے ہوا تھا

عزیزؔ احسن عجب انداز سے مدحت سرا تھا زباں خاموش، لب جنبش سے عاری تھے مگر دل مسلسل عرضِ حال، اُس بار گہ میں کر رہا تھا زباں اشکوں کو اُس دربار میں ایسی ملی تھی تمنّا کا دیا ہر اشک میں روشن ہوا تھا مجھے ہر سمت سے خوشبوئے شفقت آ رہی تھی خیالِ […]

ربِّ کریم اب مجھے مدح کا کچھ ہنر بھی دے

دامنِ حمد ونعت کو تازہ گلوں سے بھر بھی دے سوز و گداز سے تہی حرفِ ثنا کبھی نہ ہو فکر و عمل کے شہر کو رونقِ بام و در بھی دے نعت لکھوں تو قلب و جاں نور سے جگمگا اُٹھیں حمد کے لفظ لفظ کو جذب و اثر سے بھر بھی دے ہجر […]

خوشا کہ پھر حرمِ پاک تک رسائی ہے

مجھے یہاں مری تقدیر کھینچ لائی ہے حرم میں وحدتِ فکر و عمل نظر آئی محبتوں کی تجلی فضا پہ چھائی ہے یہاں لباس بھی یکساں، عمل بھی ہے یکساں تونگری نے گدائی کی چھب دکھائی ہے بفضلِ ربِّ غفور، اُمتِ رسولِ کریم حرم میں نقطۂ وحدت پہ لوٹ آئی ہے طوافِ کعبہ میں تمیزِ […]

اُسوۂ سرکارِ دو عالم میں ڈھل جاؤں تمام

دین کی ترویج کی کوشش میں گزریں صبح و شام ذُرّیت میری ہو اصحابِؓ محمد پر نثار دین کی ترویج ہر بچّے کا ہو جائے شعار ساری دنیا میں مرے سرکار کا ڈنکا بجے کوئی ’’دین اللہ‘‘ کا باغی نہ دنیا میں رہے رنگ میں اللہ کے سب رنگ جائیں خاص و عام ساری دنیا […]

میرا خامہ جو یا نبی لکھے

روشنائی سے روشنی لکھے جو بھی اُن کا کلام دھرائے ہر زمانے میں آگہی لکھے جس کو مطلوب ہے کمالِ ہنر وہ ہر اِک بات کام کی لکھے یعنی با اہتمام شام و سحر صرف آقا کی بات ہی لکھے اُن پہ بھیجے سدا درود و سلام مدحِ مکی و ابطحی لکھے مہرِ روحانیت کی […]

حمدِ رب کے نخل پر آیا ثمر اشعار کا

کُھل گیا قصرِ سخن میں ایک در اشعار کا ساری تخلیقات میں نورِ یقیں جلوہ فگن حمد کے اشعار میں سرمایۂ صد فکر و فن رزقِ فن دیتا ہے جو، اُس کی ثنا ہر لب پہ ہے خیر کی چاہت بھلائی کی دُعا ہر لب پہ ہے ہر سخن کا رُخ زمیں سے آسماں کی […]