سلسبیلِ نور میرے قلب تک پہنچی عزیزؔ
احمدِ مختار ﷺ کی اُلفت کا یہ فیضان ہے
معلیٰ
احمدِ مختار ﷺ کی اُلفت کا یہ فیضان ہے
کھلے ایوانِ شخصیَّت میں اِک گلزار سیرت کا لکھی جائے جب ان کی نعت پھیلے نور ہر جانب کیا جائے جب ان کا ذکر برسے اَبر رحمت کا الٰہی! نعت لکھنی ہے ترے محبوب ﷺ کی مجھ کو عطا ہو جائے مجھ کو بھی سلیقہ ان کی مدحت کا مجھے بھی سیدالکونین ﷺ سے اُلفت […]
جس شہر میں آقا ہیں اُسی شہر میں ہم ہوں ایمان و عمل عشق کی راہوں میں بہم ہوں کردار سے یہ تیرگیاں راہ کی کم ہوں
ہو سر بلند ان کا ہی پرچم بہر زماں پیشِ نظر اُنہی کی ہو سیرت قدم قدم یوں جادۂ وفا پہ چلیں ہم بہر زماں اے داعیانِ حُبِ نبی ﷺ ہوشیار باش! اُلفت یہی رہی ہے مقدم بہر زماں آسودگیٔ روح بھی تسکینِ قلب بھی! بس آپ ﷺ ہی نے کی ہے فراہم بہرزماں اُن […]
لیا ہے نام جو ان ﷺ کا لرز گیا ہے وجود کہاں میں اپنے گناہوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے کہاں وہ نورِ مجسم، وہ حامد و محمود ﷺ
سب کچھ ہے اگرآپ ﷺ کی سیرت ہے نظر میں اب دھیان فقط آپ ﷺ! کی چوکھٹ پہ لگا ہے محرومِ حضوری ہوں، اجازت ہے نظر میں کشکول لیے پھرتا ہوں خالی مرے آقا ﷺ! ہاں آپ ﷺ کا اندازِ سخاوت ہے نظر میں اب کوئی بھی معیار نظر میں نہیں جچتا تقوے میں ابو […]
تذکرے چاروں طرف شاہِ اُمم ﷺ! آپ کے ہیں ہر طرف پھیلے ہوئے نقشِ قدم آپ کے ہیں ایسے اعمال ہیں اپنے کہ نہ پوچھیں آقا ﷺ! شرم آتی ہے یہ کہتے ہوئے ہم آپ کے ہیں کہہ سکیں ہم بھی سرِ بزم جہاں کاش کبھی اب ہمارے یہ وجود اور عدم آپ کے ہیں […]
میں وادیٔ کوہ میں کھڑا تھا جہاں عروسِ سحر نے آکر نقاب رخ سے الٹ دیا تھا وہ سرمدی راز کھولنے پر تلی ہوئی تھی! فضا میں توحید کے ترانے ہی گونجتے تھے اَحد اَحد کی صدا سماعت میں بس رہی تھی ہوائوں میں ہُویَّت کے نغمے بکھر رہے تھے پہاڑی ندّی کے شور میں […]
پھیلے تو ہر اِک سمت نظر آئے مدینہ آقائے مدینہ مرے آقائے مدینہ ﷺ صحرائے عمل میرا بھی بن جائے مدینہ ہر سمت کھلیں شہر میں گل ہائے مدینہ ہر وادیِ کردار میں بس جائے مدینہ اسباب تو ہوں دل کی نفاست کے فراہم ہے یوں تو ہر اِک دل میں تمنائے مدینہ جس قلب […]
کہ فرض ٹھہری ہے مجھ پر اُنہی ﷺ کی اُلفت بھی وہ ایک نام کہ جس پر ہے انحصارِ وجود اسی کا عشق مرے پاس ہے امانت بھی! رحیم ایسے کہ رحمت ہیں سب جہانوں کی اُنہی ﷺکے پاس خلوص و وفا کی دولت بھی! اُنہی ﷺ کے ذکر نے جذبے جگا دیئے دل میں […]