آج پھر سے دلِ مرحوم کو محسوس ہوا

ایک جھونکا سا کوئی تازہ ہوا کا جیسے مہرباں ہو کے جھلستے ہوئے تن پر اترا سایہِ ابر ، کہ سایہ ہو ہُما کا جیسے نرم لہجے میں مرے نام کی سرگوشی سی زیرِ لب ورد ، عقیدت سے دعا کا جیسے ہاتھ جیسے کوئی رخسار کو سہلاتا ہو دل نے محسوس کیا لمس بقا […]

کیفی اعظمی کا یومِ وفات

آج اردو کے معروف اور مقبول شاعر کیفی اعظمی کا یومِ وفات ہے (ولادت 14 جنوری، 1919ء، وفات 10 مئی، 2002ء) —— کیفی اعظمی کا اصل نام اطہر حسین رضوی تھا اور وہ 14 جنوری 1919ء کو اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ میں پیدا ہوئے تھے ۔ کیفی اعظمی نے اپنی پہلی نظم 11 […]

عنایت علی خان کا یومِ پیدائش

آج معروف مزاحیہ شاعر پروفیسر عنایت علی خان کا یومِ پیدائش ہے ۔ (پیدائش: 10 مئی 1935ء – وفات: 26 جولائی 2020ء) —— پروفیسر عنایت علی خان 10 مئی 1935ء میں ریاست ٹونک میں پیدا ہوئے۔ نومبر 1948ء میں ہجرت کرکے پاکستان آگئے اور حیدرآباد ، سندھ میں مقیم ہوئے۔ گورنمنٹ اسکول، حیدرآباد سے میٹرک […]

اطہر شاہ خان جیدی کا یوم وفات

معروف اداکار، مزاحیہ و سنجیدہ شاعر، ڈرامہ نویس اطہر شاہ خان جیدی کا یوم وفات ہے (ولادت: یکم جنوری، 1943ء – وفات: 10 مئی 2020ء) —— اطہر شاہ خان جیدی یکم جنوری 1943ء میں برطانوی ہندوستان کی ریاست رام پور میں پیدا ہوئے۔ خاندانی لحاظ سے اخون خیل پٹھان ہیں۔ چوتھی جماعت میں تھے کہ […]

نہ جانے سوچ کے کیا بات سر جھٹکتا ہے

وہ شخص جو کہ خلاؤں کے پار تکتا ہے وہ بے دلی ہے کہ دل عشق میں نہیں لگتا وہ برہمی ہے کہ اپنا بدن کھٹکتا ہے وہ کیفیت کہ کوئی نام ہی نہیں جس کا خیال دشتِ سوالا ت میں بھٹکتا ہے وہ تیرگی ہے کہ ٹھوکر قدم گِنی جائے وہ فاصلہ ہے کہ […]

رائیگاں شعر مرے ، نوحہِ نمناک عبث

تُند خُو عشق اڑاتا ہے مری خاک عبث آس کے طُور پہ اتری نہ تجلی کوئی ٹکٹکی باندھ کے تکتے رہے افلاک عبث لوچ مٹی میں سرے سے ہی نہیں ہے میری گردشوں میں ہے زمانوں سے ترا چاک عبث وحشتیں ہیں کہ ہر اک حال میں عریاں ٹھہریں عقل بُنتی رہی تہذیب کی پوشاک […]

مشقِ بال و پر کی خاطر گنبدِ بے در دیا

پھوڑنے کے واسطے گویا کہ مجھ کو سر دیا وحشتیں بخشی گئی مد و جزر کی عشق کو حسن کو ماہِ مکمل سا تبھی پیکر دیا وقت کی زنجیر کی کڑیاں ہیں کیوں ٹوٹی ہوئی حذف کاتب نے نہ جانے عمر سے کیا کر دیا کوئی گنجائش نہیں چھوڑی کسی تعبیر کی عشق نے خوابوں […]

بات کر میرے ہم نشیں کچھ بھی

مجھ کو تو سوجھتا نہیں کچھ بھی لمس ہونٹوں کو چاہیے تیرا دست و عارض لب و جبیں کچھ بھی منہدم ہو رہا ہے دل کا مکاں اور کہتا نہیں مکیں کچھ بھی وسوسے نوچتے رہے دل کو کر نہ پایا ترا یقیں کچھ بھی ہم ، تہی دست بحرزادوں کو دے نہ پائی کوئی […]

مکان لاکھ لبھاتے ، مگر بلاتا تھا

وہ راستہ، کہ مکانوں کے بعد آتا تھا ذرا سی دیر کو لگتا کہ رائیگاں نہ گئے وہ جب کبھی مرے اشعار گنگناتا تھا تمہارے لمس کی طاری تھی سرخوشی اس پر یہ دل بھلا مرے پہلو میں کب سماتا تھا وہ انہماک کے عالم دم بخود اور میں کہ جیسے شعر نہیں واقعہ سناتا […]

ہوا نہ تارِ تنفس میں ارتعاش تلک

بچھڑ گیا ہے کوئی اس قدر خموشی سے حیات سر کو جھکائے کھڑی ہے صحرا میں کہ باز آ نہ سکا قیس سر فروشی سے ملا ہے عکس سرِ آئینہ اگرچہ ابھی ملا نہیں ہے مگر خاص گرمجوشی سے زمینِ آتش و آہن تو پار کرنی ہے وجود چور سہی خانماں بدوشی سے ہزار عیب […]